Friday 15 December 2017

!!!!حقائق اور خوابوں کی دنیا

سابق وزیر اعظم نواز شریف صاحب نے کل لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے  ہوۓ   فرمایا کہ (اس طرح کے فیصلے قوموں کیلئے انتشار کا باعث بنتے ہیں ) وہ اپنے نا اہلی کے فیصلے کے بارے اظہار فرما رہے تھے !!!! اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے مزید دانشوری فرماتے ہوۓ کہا کہ   
ملک اب بد حالی کی طرف   بڑھنا شروع ہو گیا ہے ..
سی پیک کے منصوبے سست روی  کا شکار ہو گے ہیں ...
سٹاک مارکیٹ نیچے آ گئی ہے ...
حکومت غیر مستحکم ہونے کے اثرات لازمی پڑتے ہیں ....
یہ صورت حال افسوسناک ہے اور موجودہ حالات تسلی بخش نہیں ؟؟؟؟
نواز شریف صاحب کے خیال میں یہ سب کچھ صرف اس لیے ہو رہا ہے کہ وہ اب ملک کے وزیر اعظم نہیں رہے . حالانکہ حکومت ان کی جماعت کی ہے ، ان کا نامزد کردہ وزیر اعظم وہ سب کچھ کر رہا ہے .  جس کا حکم نواز شریف دے رہے ہیں ... پنجاب میں انکے بھائی وزیر اعلیٰ ہیں ... اگر پھر بھی ملک میں حالات تنزلی کی طرف جا رہے ہیں .  تو اس کا ایک مطلب یہ لیا جا سکتا ہے کہ مسلم لیگ (ن ) جان بوجھ کر ملکی حالات خراب کر رہی ہے ... نواز شریف عدالت علیہ کی طرف سے  نا اہل قرار دئیے جانے کی سزا پوری قوم کو دینا چاہتے ہیں .... اس کے ساتھ ساتھ وہ اپنی حکومت (خاقان عباسی ) کو چارج شیٹ کر   رہے ہیں کہ وہ ملکی معاملات چلانے میں نا کام ہوۓ ہیں .... 
اب   آئیں حقائق کی طرف ،،،،،،   
موجودہ حکومت اب تک 42 ارب ڈالر قرض لے چکی ہے ....
2013،   میں برآمدات  ساڑھے چوبیس ارب ڈالر تھیں .  جو اب گر کر ساڑھے اکیس  ارب ڈالر رہ   گئی ہیں ....
درامدات  جو ایک سال پہلے ساڑھے چوالیس ارب ڈالر تھیں . اب بڑھ کر 53،   ارب ڈالر ہو چکی ہیں ....
تجارتی خسارہ ایک سال پہلے تقریبا   24،   ارب ڈالر تھا .  اب بڑھ کر   ساڑھے 32،   ارب ڈالر ہو چکا ہے ....
دنیا میں خوراک کی کمی کے شکار 116،   ممالک میں پاکستان 106،   نمبر پر ہے .....
ملک میں بے روزگاری کی شرح میں بے تحاشا اضافہ ہو چکا ہے .. حکومت پاکستان اس کے اعدادو شمار   دینے کو تیار نہیں ...
گردشی قرضہ 2013،   میں 480،  ارب روپے تھا ....آج یہ قرضہ بڑھ کر 824،   ارب روپے ہو چکا ہے .....
سرکاری اداروں ( پی - آئی -اے ،   ریلوے ،   سٹیل ملز   وغیرہ ) کا خسارہ پہلے 495،   ارب روپے سالانہ تھا . جو موجودہ حکومت کے دور میں بڑھ کر 1.2،   کھرب روپے   ہو چکا ہے ....
نواز شریف لوڈ شیڈنگ میں کمی کا کریڈٹ لیتے ہیں .. اس میں شک نہیں کہ ملک کے بڑے شہروں میں لوڈ شیڈنگ میں کمی آئی ہے . لیکن وہ یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ یہ کمی کس قیمت پر کی گئی ہے ... پاکستانی ٹیکسٹائل   انڈسٹری کی تباہی میں   بجلی اور گیس کی ہوش روبا قیمتوں کا بھی بڑا ہاتھ ہے ... زراعت کی حالت وگرگوں ہے .  کسان اپنی فصل بیچنے کیلئے مارا مارا پھر رہا ہے ....
نواز شریف صاحب کی گفتگو سن کر ایسا لگتا ہے کہ موصوف خوابوں کی دنیا میں رہتے ہیں .... حکومت پاکستان کے پیش کردہ اعدادوشمار کچھ اور تصویر پیش کر رہے ہیں . جبکہ سابق وزیر اعظم کچھ اور راگ الاپ رہے ہیں ؟؟؟؟

No comments:

Post a Comment