Wednesday 29 May 2013

سبسڈی سبسڈی کا کھیل

چوبیس(24) مئی 2013 ڈیلی ٹائمز میں نگران وزیر پانی و بجلی کا ایک بیان چھپا ہے جس میں انہوں نے فرمایا کہ پاکستا ن میں سالانہ 210 ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے ۔
سب سے زیادہ بجلی کراچی میں چوری ہوتی ہے ،حکومت کے اپنے اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں چوری ہونے والی بجلی کا 40 فیصد غریب آبادیوں میں رہنے والےچوری کرتے ہیں ، کنڈے لگا کر۔ جبکہ باقی کا رخا نہ دار، آئس فیکڑیاں، پلاسٹک کا سامان بنانے والے،جوتے بنانے والے چوری کرتے ہیں ۔اس کے علاوہ پرائیوٹ سکول چلانے والے بھی اس کار خیر میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں ۔
وزارت پانی و بجلی کے مطابق ،لائف لائن کسٹمرز جو 100 سے کم یونٹ استمال کرنے ہیں انھیں 5 روپے فی یونٹ سبسڈی دی جاتی ہے۔
 جب بھی میڈیا پر سبسڈی کے بارے میں بحث کی جاتی ہے ۔ ہمیشہ کہا جاتا ہے کہ فرنس آئیل اور ڈیزل سے پیدا کی جانے والی بجلی واپڈا کو 16 روپے فی یونٹ میں پڑتی ہے جبکہ عوام کو 8 روپے فی یونٹ فر وخت کی جاتی ہے ۔ یہ کوئی نہیں بتاتا کہ کتنی بجلی فرنس آئیل اور ڈیزل سے پیدا کی جاتی ہے کتنی گیس سے پیدا کی جا تی ہے اور کتنی ہائیڈل یعنی پانی سے پیدا کی جاتی ہے ۔ اگر فرنس آئیل ، ڈیزل سے پیدا کی جانے والی بجلی فی یونٹ 16 روپے میں پڑتی ہے ، تو پانی سے پیدا کی جانے والی کتنے روپے فی یونٹ پڑتی ہے ۔نیوکلئیر پاور سے پیدا کی جانے والی بجلی کتنے روپے فی یونٹ پڑتی ہے ۔اس وقت ملک میں 6500 میگا واٹ ہائیڈل سے پیدا کی جا رہی ہے۔ نیوکلرئت سے 450 میگا واٹ بجلی حاصل کی جا رہی ہے ۔ جبکہ باقی 5 ہزار میگاواٹ کے قریب گیس ،فرنس آئیل اور ڈیزل سے پیدا کی جا رہی ہے ۔
ء2013 میں حکومت پاکستا ن نے واپڈا اور پیپکو کے لئے 134.97 ارب روپے کی سبسڈی کا اعلان کیا ہے ۔اگر باغور جا ئزہ لیا جائے ,تو یہ تما م الفاظ کا گورکھ دھندہ ہے ۔عوام کو سچ کبھی نہیں بتایا جاتا ۔حکومت کے اپنے اعداد وشمار کے مطابق ملک میں سالانہ 210ارب روپے کی بجلی چوری ہو تی ہے ، جبکہ حکومت 130ارب یا 140ارب روپے پر سبسڈی دیتی ہے۔سوال یہ ہے کہ حکومت بجلی پر سبسڈی کیوں دیتی ہے ۔اگر حکومت بجلی چوری پر قابو پائے تو اسے سبسڈی دینے کی ضرورت نہیں پڑے گی اور حکومت کی آمدنی میں 50 سے60 ارب روپے کا اضافہ بھی ہو جائے گا۔
جو ماہرین اقتصادیات اور سیاسی رہنما ، ٹی وی پر آ کر سبسڈی کی دہائی دیتے ہیں ،آج تک ان کے منہ سے بجلی چوری کے بارے میں کوئی لفظ نہیں سنا گیا۔ کیا بجلی چوری روکنا حکومت کے فرائض میں شامل نہیں ۔
پاکستان کے عوام سے ہماری گزارش ہے ۔وہ بجلی چوری کے بارے میں آواز اٹھائیں ۔اپنے نمائندوں کو مجبور کریں کہ وہ اس کے بارے میں قانون سازی کریں اور اس کے بارے میں واضع لائحہ عمل اختیار کریں ۔
 سبسڈی سبسڈی کا راگ الاپنے کے بجائے اصل کا م کی طرف توجہ دیں ۔وہ ہے بجلی چوری کی مکمل روک تھام !!

No comments:

Post a Comment